زاہد ملک
جناب زاہد ملک وزارت اطلاعات و نشریات حکومت پاکستان سے جائنٹ سیکرٹری کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ 1960ء میں ابلاغِ عامہ میں ماسٹرز کرنے اور سول سروس میں بھرپور تجربات حاصل کرنے کے پس منظر کے ساتھ انہوں نے 1978ء میں اپنا اشاعتی ادارہ قائم کیا۔ آج کل وہ انگریزی کے مؤقر اخبار ’’پاکستان آبزرور‘‘ کے ایڈیٹر ان چیف اور پبلشر ہیں جو اسلام آباد سے شائع ہوتا ہے۔ انہوں نے ایک درجن سے زائد کتابیں اور دو ہزار سے زائد مضامین اور تبصرے کیے۔ انہوں نے بیرونِ ملک متعدد موضوعات پر ایک سو سے زائد لیکچر دیے جن کے شرکاء متنوع نوعیت کے تھے۔
تعلقاتِ عامہ پر ان کی کتاب کو 1979ء میں رائٹرز گِلڈ نے پہلے انعام کا مستحق قرار دیا اور جو آج بھی پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے ابلاغ عامہ کے شعبہ جات میں پڑھائی جاتی ہے۔ وہ نظریۂ پاکستان کونسل اور آخری رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو عام کرنے والے ادارے انٹرنیشنل سیرت سنٹر کے بھی صدر رہے ۔ ان کی صحافتی خدمات اور نظریۂ پاکستان کے فروغ کے لیے یادگاری خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں ستارۂ امتیاز سے نوازا گیا۔
جواب دیں