مباحث جنوری ۲۰۱۰ ء
امریکی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان
امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے 28اکتوبر 2009ء سے پاکستان کا تین روزہ دورہ کیا۔ جس میں انہوں نے حکومتی ذمہ داران سے ملاقاتوں کے علاوہ بعض عوامی مقامات کا دورہ بھی کیا ۔”ضرب مومن ” اور ”نوائے اسلام ”نے انکے اس دورےکومحض ایک تفریحی دورہ قرار دیا جس سے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں ہو سکے ہیں ۔
”ضرب مومن ”لکھتا ہے ” امریکہ وزیر خارجہ نے پاکستان کی تمام تر قربانیوں کے باوجود اسے ناکامی قرار دے کر بد اعتمادی کی فضاء میں مزید تاریکی گھول دی ہے ”،ہیلری کلنٹن کے اس بیان ” پاکستانی کیری لوگر بل پر تحفظات بتاسکتے ہیں تو امریکا کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پاکستان میں القاعدہ اور طالبان کے لئے پائی جانے والی ہمدرد ی پر تشویش ظاہر کرے “ پر تبصرہ کرتے ہوئے جریدہ لکھتا ہے ” یہ سب کچھ امریکا مخالف جذبا ت کو دبانے میں ناکامی کے بعد ہیلری کی بوکھلاہٹ کو واضح کر رہا ہے “۔[19]
”نوائے اسلام “ نے اس ضمن میں شذرے میں لکھا ہے ، ”اگرچہ اس دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنا تھا لیکن انکے دورے کے اندا ز سے یو ں لگ رہا تھا جیسے کسی ملک کا وائسرائے اپنے مفتوحہ علاقے میں گھوم رہا ہو ۔۔۔۔۔اس اعتبار سے اس دورے کو تفریحی دورہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا ۔ جس پر پاکستانی عوام کے خون پسینے کی کمائی کے کروڑوں ڈالر خرچ ہو گئے ۔[20]
جواب دیں