مباحث جنوری ۲۰۱۰ ء
سوئیزر لینڈ میں میناروں کی تعمیر پر پابندی
سوئیٹزرلینڈ میں حکومت نے عوامی ریفرنڈم کے بعد 57 فیصدعوام کی رائے کی روشنی میں مساجد میں میناروں کی تعمیر پر پابندی عائد کر دی ہے ۔اس سلسلے میں”نوید سحر“ اور ” نوائے اسلام “ کا تبصرہ سامنےآ یا ہے جس میں سوئس حکومت کے اس فیصلے کو جانبدارانہ اور اسلام دشمنی پر مبنی قرار دیا گیا ۔
ِِ” مجلہ نوید سحر“لکھتا ہے ”سوئس حکومت کا یہ فیصلہ اسکی اخلاقی گراوٹ اور اسلام دشمنی کا بین ثبوت ہو نے کے ساتھ ساتھ مذہبی آ زادی کے بھی خلاف ہے ۔۔ اب دنیا کی آ نکھیں کھل جا نی چاہیں کہ متعصب کو ن ہے اور غیر متعصب کون؟ ،لیکن یہ بات بھی حقیقت ہے کہ سوئس حکومت کی یہ غنڈہ گردی ملت اسلامیہ کی اپنے دین سے بے وفائی کا نتیجہ ہے“۔[54]
”نوائے اسلام “ کے مطابق اس حکومتی فیصلے سے مغرب میں مساجد کے خلاف مہم کو تقویت ملی ہے ،حیران کن بات ہے کہ سوئیٹزر لینڈ جس کی معیشت کا تمام تر دارومدار مسلمان امروں ، غاصبوں ، سیاسی حکمرانوں اور بد عنوان افراد کی نا جائز دولت پر ہے اسی کی پیپلز پارٹی نے منفی انداز میں مہم چلا کر عوام کی بڑی اکثریت کی حما یت حاصل کر لی ہے ۔مقام افسوس ہے کہ ۵۰ سے زائد مسلم ممالک اسلامی شعائر کی تو ہین روکنے کے لئے کچھ نہ کر سکے ۔۔۔اس بات کا خدشہ ہے کہ یہ مہم مسلمانوں کے خلاف نئی راہوں کے تعین کا پیش خیمہ اور یو ر پ میں مسلمان جماعتوں کی سر گرمیوں پر پابندیوں کا نقطہ آ غا ز ہو “۔[55]
جواب دیں