مباحث جنوری ۲۰۱۰ ء
مسلمان ممالک کاایٹمی پروگرام اور مغرب کے خدشات
مسلم ممالک میں پاکستان اور بالخصوص ایران کے ایٹمی پروگرام{ جس کے بارے میں امریکی صدر باراک اوباما نے ٹونٹی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ایران کو ایٹمی پروگرام روکنے یا بصورت دیگر سخت نتائج کی دھمکی دی ہے }کے متعلق ” ندائے خلافت “ نے ایک مضمون شائع کیا ہے ۔مضمون نگار نے مسلم ممالک کے ایٹمی پروگراموں کے بارے میں امریکی عزائم کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے ” ایٹمی پروگرام خواہ وہ پاکستان کا ہو یا ایران کا ، اسکے خاتمے کو امریکہ نے اپنا ہدف بنایا ہو ا ہے“ مضمون نگار نے برطانوی اخبار کی اس خبر”کہ اسرائیل ایران کے ایٹمی پروگرام پر حملے کا فیصلہ کر چکا ہے ۔۔۔ ڈیلی ایکسپریس کی رپورٹ جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجا زت دے دی ہے “کو مضمو ن نگار نے انتہائی تشویشناک قرار دیاہے ۔ اور ساتھ ہی سعودی عرب کی تردید کوشائع نہ کرنے پر مغربی میڈیا پر تنقید بھی کی ہے ۔انکے خیا ل میں مسلمان ممالک کو خواب خرگوش سے بیدار ہو جانا چاہیے اسی میں انکی بقا کا دارومدار ہے ۔[51]
اسی ضمن میں ”نوائے اسلام ” نے انکشاف کیا ہے کہ صدر اوباما نے ایران کے ایٹمی پروگرام اور وہاں کی اسلامی حکومت کو ختم کرنے کے لئے پینٹاگون کو 55 ملین ڈالر کے بجبٹ کی منظوری دی ہے ، اس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ امریکیوں نے ظاہری مسکراہٹ کے پیچھے خنجر چھپا رکھا ہے ۔ اور سے دوستی کے اسکے دعوے میں کوئی سچائی نہیں ۔جریدے نے امید ظاہر کی ہے کہ جب تک ایران میں بیدار مغز قیادت موجود ہے تب تک امریکہ کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکے گی ۔[52]
جواب دیں