پاکستان میں دہشت گردی کا نیا سلسلہ
دسمبر 2009ء کا پہلا ہفتہ پاکستانی عوام کےلیےایک بدقسمت وقت تھا کہ بڑےشہروںمیں دہشت گردی کےسلسلہ واقعات نےان کی تکالیف اور دکھوں میںمزید اضافہ کر دیا۔ بےگناہ عوام کی بڑی تعداد اُن خودکش حملوں کا نشانہ بن گئی جو اب سرکاری اداروں کےساتھ ساتھ مساجد اور بازاروں کو بھی اپنا ہدف بنا چکےہیں۔ ایک جانب یہ واقعات لوگوں کےدرمیان عدمِ تحفظ کےاحساسات میں اضافہ کرتے اور دوسری جانب اُن نادیدہ قوتوں اور اُن کےمقاصد کےبارےمیں ذہنوں میں سوالات ابھارتےہیں جو ملک میںعدمِ استحکام پیدا کرنےکی ذمہ دار ہیں۔ ساتھ ہی لوگ اس صورتِ حال سےباہر نکلنا چاہتےہیں۔
ان حالات پر انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کےڈائریکٹر جنرل جناب خالد رحمٰن کا تبصرہ اور تجزیہ جو انہوں نے8دسمبر2009ء کو دبئی ٹی وی اور ریڈیو اسلام جنوبی افریقہ پر پیش کیا،صورتِ حال کو سمجھنےمیںمدد دیتا ہے۔ سماعت کیجیے:
جواب دیں