مباحث،مئی ۲۰۱۲ ء
اساتذہ پر تشدد
25 فروری 2012ء کو سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 52 پر ضمنی انتخابات کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون امیدوار وحیدہ شاہ نے انتخابی عملے کی ایک خاتون کو تھپڑ رسید کر دیے، یہ خبر جب ذرائع ابلاغ کی زینت بنی تو الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج کالعدم قرار دے کر وحیدہ شاہ کو دو سال کےلیے نا اہل قرار دے دیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیا۔ دوسری جانب 9 مارچ 2012ء کو پنجاب کے ضلع سرگودھا میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق رکن پنجاب اسمبلی اسلم مڈھیانہ نے ایک 70 سالہ استاد نفیس خان لودھی پر تشدد کروا کر ان کی ٹانگیں توڑ دیں۔ تفصیلات کے مطابق بزرگ استاد نے کھلی کچہری میں علاقے میں ہونے والی ساری چوریوں کا ذمہ دار اسلم مڈھیانہ کو ٹھہرایا تھا۔ اس واقعے کے خلاف انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مقدمہ دائر کروایا گیا۔
ان دو واقعات کے حوالے سے سوائے بریلوی مکتبہ فکر کے جریدے "ضیائے حرم ” اور کسی نے اظہار خیال نہیں کیا۔ جریدہ لکھتا ہے کہ "حالات کی ستم ظریفی ہے کہ دونوں تشدد کاروں کا تعلق برسر اقتدار پیپلز پارٹی سے ہے”۔ جریدہ مزید رقم طراز ہے کہ جو طبقات وڈیروں اور مویشی چوروں کے ظلم سے تنگ آ چکے ہیں ان کے پاس بہترین ہتھیار ان کا ووٹ ہے جس کے ذریعے مناسب تبدیلی لائی جا سکتی ہے ۔
جواب دیں