مباحث،مئی ۲۰۱۲ ء
امریکہ کی جانب سے جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کے سر کی قیمت کا اعلان
اپریل 2012ء کو ذرائع ابلاغ نے امریکہ کی سیاسی امور کی نائب وزیر وینڈی شیرمین کا ایک بیان شائع کیا جس کے مطابق امریکہ نے جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کی تلاش میں مدد دینے والے کے لیے 10 ملین ڈالر کا اعلان کیا ہے۔ وینڈی شیرمین نے یہ اعلان دورہ بھارت کے موقع پر کیا۔ بعد ازاں امریکہ کی جانب سے یہ وضاحت پیش کی گئی کہ یہ انعامی رقم تلاش میں مدد فراہم کرنے پر نہیں بلکہ حافظ سعید کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت فراہم کرنے والے کو دی جائے گی۔
دینی جرائد میں سے صرف دو جریدوں نے اس موضوع پر اظہار خیال کیا ہے۔ ہفت روزہ الاعتصام نے اس پر اداریہ تحریر کیا ہے جبکہ ندائے خلافت نے "پاک بھارت تعلقات، حافظ سعید ایشو اور صدر زرداری کا دورہء بھارت” کے عنوان سے خلافت فورم کے تحت ہونے والے ایک مذاکرے کے تفصیلی احوال ذکر کیے ہیں۔
"الاعتصام” اس امریکی اعلان کی مذمت کرتے ہوے لکھتا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کا بھارت کی سرزمین پر جا کر اس طرح کا بیان دینا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ تمام عالم کفر چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو”الکفر ملۃ واحدۃ” کی صورت اسلام کو ہدف بنائے ہوئے ہے۔ ان کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلمانوں کو بھی اپنے باہمی فروعی اختلافات سے بالا ہو کر کفر کے مقابلے میں اسلام کی برتری ثابت کرنے کے لیے متحد و متفق ہونے کی ضرورت ہے ۔
"ندائے خلافت ” میں ایوب بیگ مرزا اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ایسے وقت میں جب کہ” صدر زرداری دورہ بھارت کے لیے روانہ ہونے والے تھے اور امید تھی کہ سیاچن سمجھوتے پر کچھ پیش رفت ہو سکے گی، امریکہ نے عین اس وقت حافظ سعید کا ایشو کھڑا کر دیا تا کہ پاکستان اور بھارت ایک بار پھر ممبئی حملوں کے مسئلے میں الجھ جائیں اور ان کے تعلقات میں بہتری نہ آ سکے”۔ امریکہ یہ چاہتا ہے کہ پاکستان کو ہمیشہ بھارت سے خطرہ رہے تا کہ وہ ہمیشہ امریکا کی مدد کا محتاج رہے ۔
جواب دیں