مباحث ستمبر ۲۰۱۰ ء
اسلام آباد میں طیارہ حادثہ
۲۸ جولائی ۲۰۱۰ ءکو کراچی سے اسلام آباد آتے ہوئے ائیر بلیو کمپنی کا ایک مسافر طیارہ خراب موسم کے باعث مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔ اس حادثے میں جہاز میں سوار ۱۵۹ افراد جاں بحق ہو گئے ۔حادثے کے اسباب کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے ۔تاہم ابھی تک کوئی حتمی بات سامنے نہیں آسکی ہے ۔ اہلحدیث جر ائد نے اپنے صفحات میں حسب ذیل اظہار خیال کیا ہے ۔
پندرہ روزہ ” صحیفہ اہلحدیث ” سانحہ پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے لکھتا ہے "ہمارے ہاں نہ تو تحقیقات صحیح رخ پر ہوتی ہیں اور نہ حادثے کے ذمہ داروں کا تعین ہوتا ہے….. ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صحیح تحقیقا ت کر کے ذمہ داروں کو سامنے لایا جائے اور انہیں سزادی جائے تاکہ آئندہ ایسے سانحات کا تدارک ہو سکے”۔ "الاعتصام ” کے خیال میں اب اخبارات، تجزیہ نگار حادثے کی وجوہات کی تلاش میں سعی لا حاصل کر رہے ہیں اور وزارت داخلہ اس کے ڈانڈے تخریب کاری سے ملانے کے لیے کوشاں ہیں تاہم اس کے ہاتھ میں کوئی سرا نہیں آیا ۔ ” اہلحدیث ” حادثے کے اسباب کو جاننے کے شواہد کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے ” اب جب کہ حادثے کے شواہد مل گئے ہیں تو اس کی تحقیقات میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ "[22]
جواب دیں