مباحث، جولائی ۲۰۱۱ ء

مباحث، جولائی ۲۰۱۱ ء

کراچی میں سعودی سفارتی اہلکار کا قتل

۱۶ مئی ۲۰۱۱ء کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں سعودی عرب کے سفارتی عملے کے ایک اہلکار کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ اخباری اطلاعات کے مطابق اس حملے کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کر لی ۔ اس واقعہ کے حوالے سے "ختم نبوت” اور "الاعتصام” نے اداریہ تحریر کیا ہے۔الاعتصام لکھتا ہے کہ امریکہ اپنے مفادات کی تکمیل میں پاکستان اور اس کے دوستوں کو رکاوٹ سمجھتا ہے۔ اس لیے وہ پاکستان سے اس کےدوستوں کو بد ظن کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً کاروائیاں کرتا رہتا ہے  جیسا کہ کچھ عرصہ قبل چینی انجینئرز کے قتل کا واقعہ ہے۔ لیکن چین کی عالی ظرفی ہے کہ اس نے تعاون جاری رکھا۔ اسی طرح پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے تعلقات بھی امریکہ کو پسند نہیں اس لیے سعودی سفارتکار کے قتل میں اس کے ملوث ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا[11]۔

"ختم نبوت” رقم طراز ہے کہ اس سے بڑی احسان فراموشی اور محسن کشی اور کیا ہو سکتی ہے؟  حکومت کو چاہیے کہ جن اہلکاروں اور اداروں کی نا اہلی اور کوتاہی شامل ہے ان کو برطرف کر کے اہل لوگوں کو تعینات کیا جائے[12]۔ 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے