مباحث جولائی ۲۰۱۰ ء
سینیٹ اور قومی اسمبلی سےصد رکا خطاب
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ۴ اپریل ۲۰۱۰ ءکو قومی اسمبلی او ر سینیٹ سے خطاب کیا جس میں انہوں نے موجودہ حکومت کی کارکردگی کو سراہا اور ملکی مسائل کے حل کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی کا تذکرہ کیا ۔”اہلحدیث” نے صدر کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے ملکی مسائل کے حل کے سلسلے میں ان کی طرف سے کہی گئی باتوں کو روایتی قرار دیا جس میں ان کے نزدیک عوام کے لیے کوئی خوشی کی خبر نہیں ۔صد ر کےخطاب کے بعض پہلووں پر جریدہ کا تبصرہ ہے "پورا ملک لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہے اور صدر صاحب کہہ رہے ہیں کہ سب اچھا ہے ….. صدر نے شفاف احتساب کی بات کی ہے کیا این آر او زدہ افراد سے لو ٹی ہوئی دولت واپس لے لی گئی ہے ؟….. صدر نے تسلیم کیا کہ عوام کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود عوام کو ریلیف کیوں نہیں دیا گیا؟ ….. صدر نے کہا کہ حکو مت عدلیہ کا احترام کرتی ہے تو اس احترام کا تقاضا یہ ہے کہ اس کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے نیز صدر نے بلوچستان کی محرومیو ں کا ذکرکیا لیکن مشرف نے بلوچ رہنما کو قتل کیا لیکن حکومت نے ایوان صد ر سے اسے باعزت رخصت کیا” ، جریدہ مزید لکھتاہے "صدر صاحب نے یہ بھی کہا کہ جمہوری حکومت نے ملک میں اقتصادی بحران پر قابو پالیا ہے ، اس کے ساتھ ہی صدر نے غیر ملکی سفیروں کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیے میں کہا کہ دنیا پاکستان کے معاشی مسائل حل کرے ، اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کی اقتصادی کی بہتری کا دعویٰ مبنی بر حقیقت نہیں ” ۔جریدے نے خبردار کیا ہے کہ صد ر نے جن امور کا قوم سے وعدہ کیا ہے انہیں جلد پو را کرنا چاہیے بصورت دیگر عوام سڑکو ں پر آ نے پر مجبور ہو ں گے۔[24]
جواب دیں