مباحث جولائی ۲۰۱۰ ء
ڈاکٹر اسرار احمد کی رحلت
تنظیم اسلامی پاکستان کے بانی ڈاکٹر اسرار احمد ۱۵ اپریل ۲۰۱۰ ء کو خالق حقیقی سے جا ملے ۔متعدد دینی جرائد نے تبصروں اور تجزیوں میں ان کی خدمات کو سراہا ۔”محدث” نے ایک مضمون شائع کیا جس میں ڈاکٹر اسرار احمد کی علمی خدما ت کا تذکرہ کیا گیا ۔ مضمون نگار لکھتے ہیں کہ ” قومی اخبارات میں ان کے علمی اور فکری کا لموں کی وجہ سے دین حق کا پیغام بلاشبہ عام ہو ا ،وہ اپنے مو قف پر ہمیشہ چٹان کی طرح قائم رہتے ہوئے جرات وبیباکی سے بیان وکلام کی صلاحیتوں کو استعمال میں لاتے ۔”[35]
"الشریعہ ” کے خیال میں "ان کی وفات سے پاکستان میں نفاذ شریعت کی جدوجہد ایک باشعور اور حوصلہ مند رہنما سے محرو م ہو گئی ، انہوں نے اسلامی نظام کی اصل اصطلاح خلافت کو زندہ رکھنے اور نئی نسل کو اس اصطلاح سے مانوس کرنے کے لیے بھی اہم کردار اداکیا ۔”[36]
"ندائے خلافت”لکھتا ہے کہ "یوں تو ہر کلمہ گو ڈاکٹر صاحب کا مخاطب تھا لیکن وہ پڑھے لکھے مسلمان نو جوانوں کو دینی علوم سے آراستہ کرنے کے زیادہ آرزو مند تھے تاکہ جب اسلامی انقلاب برپا ہو اور ایک فلاحی ریاست وجو د میں آئے توایسی قیادت میسر آسکے جو دین کی بنیادی تعلیمات اس کے اوامر ونواہی اس کے محکمات اور مسلمات سے بخوبی آگاہ اور عصر حاضر کے تقاضو ں سے بھی اچھی طرح آشنا ہو ۔”[37] اسی طرح ماہنامہ "چراغ اسلام ” نے بھی اداریے میں ڈاکٹر صاحب کی رحلت کا تذکرہ کیاہے۔[38]
جواب دیں