غیر قانونی تجارت کے معاشی اثرات
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد کے لیڈ کوآرڈی نیٹر عرفان شہزاد نے ’’غیرقانونی تجارت کے معاشی اثرات‘‘ کے موضوع پر پاکستان براڈ کاسٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے سیمینار میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
۲۷ نومبر ۲۰۱۴ء کو ہونے والے اس سیمینار کا عنوان تھا: ’’پاکستان میں غیر قانونی تجارت کو روکنے میں صحافیوں کا کردار‘‘۔ ان کی پریزنٹیشن کا خلاصہ یہ تھا کہ غیر قانونی تجارت سے سرکاری خزانہ بھاری آمدنی سے محروم رہتا ہے نیز اس سے سرمایہ کاری اور ضروری جدت طرازی کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر طرح کی مصنوعات یا تو ہمسایہ ممالک سے غیر محفوظ سرحدوں کے ذریعے اسمگل ہو کر پاکستان میںپہنچ جاتی ہیں یا بہت سی معیاری کمپنیوں کی نقلی مصنوعات ملک کے اندر غیرقانونی طور پر تیار ہوتی ہیں جس سے ان معیاری کمپنیوں کو بے حد نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ مسئلہ کے حل کے لیے ہمہ جہتی کوششوں کی ضرورت ہے جس میں حکومتی مشینری کی استعداد کار بڑھانا، عوامی شعور اور بیداری کی سطح کو بلند کرنا، ضروری قانون سازی کرنا اور پہلے سے موجود قوانین میں بہتری لانے کے لیے ان میں ضروری تبدیلیاں کرنا شامل ہیں۔
جواب دیں