وفاقی بجٹ ۱۳۔۲۰۱۲ء : ایک جائزہ

وفاقی بجٹ ۱۳۔۲۰۱۲ء : ایک جائزہ

ماحصل

بجٹ اقتصادی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ حکومت کے اخراجات اور آمدن کے حساب کے ساتھ ساتھ یہ شرح نمو میں اضافے اور استحکام، افراطِ زر محدود رکھنے، سرمایہ کاری بڑھانے، لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور اُن کا طرز زندگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات تجویز کرتا ہے۔ تاہم موجودہ بجٹ معمولی بہتری کے علاوہ خاطر خواہ توقعات پوری نہیں کرسکا۔درج ذیل نکات سے اس کی وضاحت ہو جاتی ہے۔

  • جی ڈی پی میں معمولی اضافہ، 3.7فی صد سے 4.3فی صد
  •   افراطِ زر میں معمولی کمی، 11.5 فی صدسے 9.5فی صد
  •   جی ڈی پی سے ٹیکس کی شرح میں معمولی بہتری،10.3 فی صد سے 11.1فی صد ۔ملکی قرضوں میںGDPکے حجم کے لحاظ سے کمی، 60فی صد سے 56.6فی صد ۔
  •   مالی خسارے میں 7.4فی صدسے 4.7فی صدتک کمی (جبکہ گزشتہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ ہدف حاصل کرنا مشکل ہے)۔
  •   توانائی کے بحران سے نکلنے کے لئے کوئی موثر منصوبہ تجویز نہیں کیا گیا۔
  •   سیاسی دباؤ کے تحت بننے والی بے ربط منصوبہ بندی اور پالیسیوں کے تسلسل کا فقدان۔

موجودہ مالیاتی بجٹ اِن حوالوں سے بھی اہمیت کا حامل ہے (ا)NFCایوارڈ کے تحت رقوم کی صوبوں کو منتقلی (ب) اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت زراعت، صنعت، تعلیم اورصحت کے شعبوں کی ذمہ داری کی صوبوں کو سپردگی(ج) موجودہ اتحادی حکومت کا آخری بجٹ۔ ٹیکس کی آمدنی NFCایوارڈ کے تحت تقسیم کردی گئی ہے، جبکہ کام کی ذمہ داری اور عملے کو پوری طرح سے صوبوں کے حوالے نہیں کیا گیا۔ سیاسی طور پر نواز نے کے لیے وزیروں کی تعداد میں وفاقی سطح پر اضافہ کردیا گیا جو کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے مقاصد کی نفی ہے۔
بہتر اسلوب حکمرانی اور قانون کی حکمرانی اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتے ہیں جبکہ پاکستان کی اقتصادی کارکردگی بڑی حد تک ان ہی دو عناصر کی وجہ سے خراب رہی ہے۔ مجموعی بدعنوانی کے مقدمات، صوابدیدی اور خفیہ اخراجات اور معاشی بدحالی کے باوجود حکمرانوں کے شاہانہ طرز زندگی نے لوگوں کے اعتماد کو مجروح کیا ہے۔ ان وجوہات کی بناء پر بھی لوگ ٹیکس دینے سے احتراز کرتے ہیں اور حکومتی منصوبہ بندی اور اقدامات کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ بجٹ ۱۲۔۲۰۱۳ءکے ذریعے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی جس سے لوگوں کااعتماد بحال ہوسکے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے