دورِ جدید اور مسلم خواتین
خاندانی نظام کا استحکام
خاندان کے ادارے کو مستحکم بنانے کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس حوالے سے اکثر مسائل کا حل انسانی ذہن اوررویوں کی اصلاح اورتبدیلی پر منحصر ہے۔ اس پس منظر میں معاشرے میں سرگرم وہ تمام ادارے نہایت اہمیت کے حامل ہیں جو ذہن سازی اوررویوں کی تشکیل میں بنیادی کرداراداکرتے ہیں۔ ان اداروں میں اہم ترین ذرائع ابلاغ، تعلیمی نظام و نصاب اورمساجد ہیں۔ ان کے علاوہ ملکی قوانین، رائے عامہ تشکیل کرنے والی تنظیمیں اور ادارے، معاشرے میں اعلیٰ مقام و مرتبہ پر فائز شخصیات (رول ماڈلز) اورخود خاندان کے ارکان کا کردار بھی لائقِ توجہ ہوتا ہے۔
مذکورہ بالا تمام اداروں کا بحیثیت مجموعی خاندان کے ادارے کی اہمیت پر متفق ہونا اوراس کے استحکام اورتحفظ کے لیے اپنے اپنے دائرے میں سرگرم ہونا معاشرے اورخاندان کے لیے کوئی اصلاحی پروگرام وضع کرنے میں معاون ہوسکتاہے۔ واضح رہے کہ یہ ادارے اگر خاندان کے ادارے کو اہمیت نہ دیں یا اس حوالے سے اُن کی سوچ اورسمت میں فرق ہو تو اس کے اثرات بالآخر معاشرتی انتشار کی صورت میں نمایاں ہوں گے۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ اس وقت اکثر مسلم معاشرے کم و بیش اسی صورتِ حال سے دوچار ہیں اصلاح ِ احوال کا آغاز اس پہلو کی درست اور گہری تفہیم سے ہوگا۔
جواب دیں