مباحث جنوری ۲۰۱۰ ء

مباحث جنوری ۲۰۱۰ ء

حر ف اول

سال ۲۰۰۹ ء کی آخری دوما ہی نومبر ـ دسمبر میں دینی جرائد نے قومی اور بین الاقوامی نوعیت کے متعدد موضوعات کو زیر بحث لایااور کئی اہم موضو عات ایسے بھی ہیں جنہیں جرائد کے  ہاں پزیرائی نہیں مل سکی۔ زیر بحث لائے گئی مو ضوعات کو قارئین کی سہولت کے پیش نظردو بڑے عنوانات قومی امور اور بین الاقوامی امو ر کے تحت منضبط کیا گیا ہے۔

قومی امور میں جرائد نے کیری لوگر بل پر تحفظات کا اظہار کیا ،این آر او پر عدالتی فیصلے کو خوش آئند اور قابل عمل بنانے کی تجویز سا منے آئی۔وزیرستان آپریشن ، امریکی وزیر خاجہ کا دورہ پاکستان ،بے نظیر بھٹو قتل کیس، ٹرانپیرنسی انٹر نیشنل کی گلوبل کرپشن رپورٹ  اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے عدم اطمینان اور حوصلہ شکن  آرا ء سامنے آئیں۔سقوط ڈھاکہ کو غیر ملکی مداخلت کا شاخسانہ قرار دیتے ہو ئے ماضی کے صفحات پر متاسفانہ نگا ہ ڈالی گئی ۔ حکومت کی طرف سے اعلان کردہ بلوچستان پیکیج کو تاخیری مگر درست قدم قرار دیا گیا ۔ گلگت بلتستان میں انتخابات کے انعقاد کو خوش آئند اور وہاں کے عوام کی امنگوں کی ترجمانی سے تعبیر کیا گیا۔دہشت گردی کے مسئلہ کےاسباب و عوامل پر تفصیلی گفتگو کے بعد  دیوبندی جرائد کی طرف سے دینی مدارس کے اس میں ملوث ہونے کی پر زور نفی کی گئی۔  دینی مسائل میں چہرے کے پردے کے حو الے سے مصر کے مفتی کے فتوی پر رد عمل سامنے آیا ہے ۔ ٹریفک قوانین کی پابندی کی اہمیت کو اسلامی تناظر میں اجاگر کرنے کی ایک کو شش سامنے آئی ہے ۔اس بار مسئلہ امامت پر شیعہ کا داخلی اختلاف خود شیعہ جریدے میں سامنے آیا ۔

بین الاقوامی امور میں امریکہ کی افغانستان بارے پالیسی کو ہدف تنقید بنایا گیا ،مسلمان ممالک کے ایٹمی پروگرام پر مغرب میں پائے جانے والے خدشات کو بے بنیاد قرار دیا گیا ، سعودی عرب اور یمن تنازعہ میں شیعہ اور اہلحدیث کی طرف سے مسلکی ہم آہنگی کا عنصر واضح دکھائی دیتاہے۔سویٹزر لینڈ میں میناروں کی تعمیر پر پابندی کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ۔امریکی فوجی اڈے پر فائرنگ کے واقعہ کو غیر معمولی اور فوجیوں کے ذہنی انتشار کا شاخسانہ قرار دیا،نیز اٹلی کی عدالت کی طرف سے CIA کے اہلکاروں کو سزا دینے کے فیصلے ،  خرطوم میں خواتین کے پینٹ پہنے پر پابندی کو خوش آئند قرار دینے کے ساتھ  کویت میں حجاب کے معاملے پر اسلامی نقطہ نظر سامنے آیا ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں حکو مت پاکستان کی کو ششوں سے عدم اطمینان کا اظہا ر کیا گیا  ۔ایرانی صوبے سیستان میں ہونے والے خودکش حملے کو دونوں ملکوں کے تعلقا ت خراب کرنے کی کوشش سے تعبیر کیا گیا ۔پاک بھارت آبی تنازعہ پر قومی مو قف پیش کرنے کی کو شش کی گئی ہے ۔   تاہم صومالیہ میں رجم کی سزا پرعمل درآمد ، ایران میں جاری فسادات ، دوبہی کا مالیاتی بحران وغیرہ ایسے موضوعات ہیں جن پر دینی جرائد کے ہاں کو ئی تبصرہ نہیں ملتا۔

 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے