پروفیسر خورشید احمد کے اعزاز میں ایک شام
ممتاز ماہر اقتصادیات، دانشور، سیاستدان اور آئی پی ایس کےسرپرست اعلیٰ پروفیسر خورشید احمد کے اعزاز میں ایک شام 23 مارچ 2022 کو کراچی میں فاران کلب میں منعقد ہوئی۔
ممتاز ماہر اقتصادیات، دانشور، سیاستدان اور آئی پی ایس کےسرپرست اعلیٰ پروفیسر خورشید احمد کے اعزاز میں ایک شام 23 مارچ 2022 کو کراچی میں فاران کلب میں منعقد ہوئی۔
اس تقریب میں پروفیسر خورشید احمد کی لکھی گئی تالیفات اورتقاریر مبنی کتابوں کی سیریز کا بھی تعارف کرایا گیا جنہیں ’ارمغان خورشید‘ کے عنوان سے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز، اسلام آباد کا اشاعتی ادارہ آئی پی ایس پریس شائع کر رہا ہے۔
چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن کی زیر صدارت ہونے والی اس تقریب سےجن لوگوں نے آن لائن خطاب کیا ان میں پروفیسر خورشید احمد؛ ڈاکٹر انیس احمد، چیئرمین رحمت اللعالمین اتھارٹی اور پروفیسر خورشید احمد کے چھوٹے بھائی ؛ پروفیسر خورشید احمد کے قریبی دوست پروفیسر تنظیم واسطی ؛ لندن کے معروف صحافی ظہور احمد نیازی؛ امریکہ سے اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کے صدر ڈاکٹر محسن انصاری شامل تھے۔ جبکہ، ڈاکٹر شاہدہ وزیر، ڈین، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ، کراچی؛ ضیغم محمود رضوی، چیئرمین، نیشنل پلیٹ فارم فار ہاؤسنگ ریسرچ ؛ بشیر جان محمد، ممتاز صنعت کار ؛اور ڈاکٹر عرفان حیدر، وائس چانسلر، ضیاء الدین یونیورسٹی، کراچی نے ممتاز دانشور کی شخصیت کے بارے میں بات چیت کی۔ تقریب کی نظامت سینئر ٹی وی اینکر انیق احمد نے کی، جبکہ فاران کلب کے جنرل سیکرٹری ندیم اقبال ایڈووکیٹ نے معزز مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پروفیسر خورشیداحمد نے کہا کہ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ پاکستان کو مسلسل نظریاتی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ اندر سے ایک طبقہ جان بوجھ کر اس کی نظریاتی سمت کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں انفرادی اور اجتماعی طور پر ہر فرد کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے اس سمت کو درست رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
دیگر مقررین نے بزرگ دانشور کی خدمات کو سراہا اور ان کی کتابی سیریز ’ارمغان خورشید‘ پر بھی روشنی ڈالی۔
پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزیر نے کہا کہ اسلامی معاشیات کے شعبے میں پروفیسر خورشید احمد کا کام انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ آج کی دنیا میں مغربی ممالک ترقی پذیر ممالک کی معاشی ، سماجی اور نظریاتی اقدار پر مسلسل اثر انداز ہو رہے ہیں۔
خالد رحمٰن نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کی زندگی کا مقصد صرف اور صرف اسلام اور پاکستان کی خدمت رہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ پروفیسر خورشید احمد کی تقاریر اور تحریروں پر مبنی کتابوں کے سلسلے کی چند اور اشاعتیں پائپ لائن میں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان آنے والی اشاعتوں میں پاکستان کی سیاسی تاریخ سمیت کچھ نئے موضوعات کو سامنے لایا جائے گا، جبکہ اس بات پر بھی روشنی ڈالی جائے گی کہ ماضی قریب کی مختلف حکومتوں نے ملک کے اندر ریاستی نظام کو کس طرح چلایا۔
جواب دیں