’پاکستان میں پالیسی سازی کا ماحول: ایک پریکٹیشنر کا نقطۂ نظر‘
پالیسی سازی کے حقیقی ماحول کے چیلنجوں اور رکاوٹوں سے پالیسی پریکٹیشنرز کو آگاہ کرنے کے نقطۂ نظر سے آئی پی ایس نے 10 نومبر 2021 کو نسٹ (این یو ایس ٹی) کی پبلک ایڈمنسٹریشن سوسائٹی (این پی اے ایس) کے طلباء کے ساتھ ایک انٹرایکٹو اجلاس کا اہتمام کیا۔
پالیسی سازی کے حقیقی ماحول کے چیلنجوں اور رکاوٹوں سے پالیسی پریکٹیشنرز کو آگاہ کرنے کے نقطۂ نظر سے آئی پی ایس نے 10 نومبر 2021 کو نسٹ (این یو ایس ٹی) کی پبلک ایڈمنسٹریشن سوسائٹی (این پی اے ایس) کے طلباء کے ساتھ ایک انٹرایکٹو اجلاس کا اہتمام کیا۔
اس اجلاس کی صدارت چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن نے کی اور سابق وفاقی سیکرٹری سید ابو احمد عاکف نے کلیدی مقرر کے طور پر خطاب کیاجبکہ مہمان وفد کے سربراہ اور نسٹ سکول آف سوشل سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عنایت اللہ ، آئی پی ایس کے وائس چیئرمین ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) سید ابرار حسین اور آئی پی ایس کے جنرل منیجر نوفل شاہ رخ بھی اسپیکرز کے پینل میں موجود تھے۔
عاکف نے اپنے گہرے تجربے کی روشنی میں پاکستان میں پالیسی سازی کے ماحول پر بصیرت افروز گفتگو کی۔ اس موضوع پر تفصیلی بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کس طرح ملک میں پبلک پالیسی کووضع کیا گیا اور اسے عمل میں لایا گیا۔ انہوں نے اس ضمن میں مختلف قسم کی رکاوٹوں پر روشنی ڈالی جن کا پالیسی پریکٹیشنرز کو ایک انتہائی پیچیدہ اور چیلنجنگ ماحول میں سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تجربہ کار اسپیکر نے اپنے سول سروسز کے دور کے کئی دلچسپ قصے بھی سنائے تاکہ طلبہ کو مختلف قسم کے مراحل، عملی پہلوؤں اور اسٹیک ہولڈرز کے بارے میں آگاہی ہو سکے جن کا پبلک پالیسی کی تشکیل میں کوئی نہ کوئی کردار ہوتا ہے۔
جواب دیں