آئی پی ایس اور اسلامی نظریاتی کونسل کے مابین قومی پالیسی سازی میں اسلامی تعلیمات کے اطلاق کو فروغ دینے کی مفاہمتی یادداشت
قومی سطح پر پالیسی سازی میں اسلامی اصولوں اور تعلیمات کے اطلاق کو فروغ دینے کی غرض سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز، اسلام آباد اور اسلامی نظریاتی کونسل نے 16 نومبر 2021 کو اسلام آباد میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔
قومی سطح پر پالیسی سازی میں اسلامی اصولوں اور تعلیمات کے اطلاق کو فروغ دینے کی غرض سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز، اسلام آباد اور اسلامی نظریاتی کونسل نے 16 نومبر 2021 کو اسلام آباد میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔
اس مفاہمتی یادداشت پر آئی پی ایس کے وائس چیئرمین سابق سفیر سید ابرار حسین اور سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر اکرام الحق نے تین سال کی قابل تجدید مدّت کے لیے دستخط کیے۔
اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد نہ صرف قومی پالیسیوں میں اسلامی اصولوں کے اطلاق کو مشترکہ طور فروغ دینا ہے بلکہ اس کی مدد سے دونوں ادارے مشترکہ تحقیق اور اشاعت کی کوششوں، سیمیناروں، کانفرنسوں اور انسانی ترقی کے منصوبوں کے مشترکہ انعقاد، مشترکہ دلچسپی کے معاملات پر اسکالرز، ماہرین اور پالیسی سازوں کے درمیان مکالمے کی حوصلہ افزائی اور سہولت کاری، علم اور مہارت کے میدانوں میں ایک دوسرے کی مدد اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ عام عوام تک تحقیق اور تجزیہ کو پھیلانے سمیت ایسی دیگر سرگرمیوں کو سر انجام دینے میں بھی باہمی تعاون اور اشتراک کرسکیں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ آئی پی ایس اور اسلامی نظریاتی کونسل کے کاموں میں کافی مماثلت موجود ہے جس کی وجہ سے اس مفاہمتی یادداشت کے ذریعے مل کر کام کرنے کا ایک باقاعدہ طریقہ کار اپنا رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ تعاون نہ صرف قومی مفادات کے معاملات پر کونسل کے مشوروں اور دلائل کو تقویت دے گا بلکہ نئی تجاویز اور نظریات کے لیے بھی راہ ہموار کرے گا۔
دستخط کنندگان اور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کے علاوہ دستخط کی تقریب میں آئی پی ایس کے چیئرمین خالد رحمٰن، انعام اللہ، ڈی جی ریسرچ، اسلامی نظریاتی کونسل، غلام دستگیر شاہین اور مفتی غلام مجید، کونسل کے سینئر ریسرچ آفیسرز، سید ندیم فرحت، انسٹی ٹیوٹ کے سینئر ریسرچ آفیسر، آئی پی ایس کے سینئیر ریسرچ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر شہزاد اقبال شام اور انسٹی ٹیوٹ میں پاکستان افیئرز ڈیسک کے ریسرچ آفیسر محمد ولی فاروقی نے بھی شرکت کی۔
جواب دیں