پروفیسر خورشید احمد
پروفیسرخورشیداحمد ایک معروف اسکالر، ماہر معاشیات اور دینی وعلمی حلقے کے متحرک رہنما ہیں۔ وہ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد کے بانی چیئرمین ہیں۔ وہ اردو اور انگریزی میں ۷۰ سے زائد کتب تحریر/تدوین/ ترجمہ کر چکے ہیں۔ ان کی بہت سی کتابوں کا ترجمہ دیگر یورپی اور مشرقی زبانوں میں بھی ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ وہ متعدد مضامین، سیمینار پیپرز یا لیکچرز کی صورت میں بھی اپنا قابل قدر علمی حصہ ادا کرتے رہتے ہیں۔ مذہب، سماج، تہذیب، تعلیم، معیشت اور آئینی معاملات وغیرہ کے حوالہ سے مشرق ومغرب کے فکر وفلسفہ پر ان کی گہری تقابلی نظر نیز مثبت انسانی اقدار سے ان کی قلبی وابستگی نے انہیں نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والی سماجی ومعاشی اور کثیرالجہتی تنظیمات میں اہم مقام عطا کر دیا ہے۔ تعلیم، ادب اور معیشت کے میدان میں ان کی علمی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں تین مرتبہ ڈاکٹریٹ کی اعزازی اسناد عطا کی جا چکی ہیں، اسناد دینے والے اداروں میں بالترتیب یونیورسٹی آف ملائیشیا، لغ برو یونیورسٹی برطانیہ اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ملائیشیا شامل ہیں۔ وہ حکومت پاکستان میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور شماریات کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں نیز ایک طویل عرصے سے پاکستان کی سینیٹ کے رکن ہیں۔
اسلامی معیشت کو علم کی دنیا میں ایک نیا مقام دینے کی کوششوں کے سلسلہ میں ان کے علمی کام کو وقعت ملی اور ۱۹۸۸ء میں انہیں پہلا اسلامی ترقیاتی بنک ایوارڈ برائے معیشت عطا کیا گیا۔ ۱۹۹۰ء میں ان کی اسلامی خدمات کے اعتراف کے طور پر شاہ فیصل انعام عطا کیا گیا۔ ۱۹۹۸ء میں امریکن فنانس ہاوس کی جانب سے انہیں اسلامی فنانس میں بیش قدر لاربا ایوارڈ سے نوازا گیا۔ وہ پہلے اور واحد مسلم اسکالر ہیں جنہیں تین انتہائ قابل قدر بین الاقوامی اسلامی اعزازات عطا کیے گئے۔
جواب دیں