"بھارتی سیکولرازم اور مذہبی اقلیتوں کے بارے میں پالیسی: فسانہ اور حقیقت”
ایگزیکٹوپریزیڈنٹ آئی پی ایس خالدرحمٰن نے اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیوٹ کی دعوت پرمورخہ ۱۲جولائی۲۰۱۷ کو”مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی” کے عنوان سے ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی۔
ای پی ۔ آئی پی ایس نے اس موقع پر "بھارتی سیکولرازم اور مذہبی اقلیتوں کے بارے میں پالیسی: فسانہ اور حقیقت” کےعنوان پر ایک پریزیٹیشن پیش کی- اپنے اظہارِخیال میں انہوں نےکہاکہ بھارت نےآزادی کےبعد چند ناگزیرسیاسی ضروریات کے سبب بنیادی نظریاتی اقدارکوپسِ پشت ڈالتے ہوئےسیکولراسٹیٹ کا انتخاب کیا۔
انہوں نے اپنےپُرمدلّل تبصرےمیں مختلف اعدادوشمار اور حوالات کی مدد سےبھارتی اقلیتی جارحیت خصوصاً مسلمانوں کے خلاف پرتشدّد واقعات میں اضافہ کی وجہ بنیادی اقدار اور عزم کی کمی کو قرار دیا۔
انہوں نے اس حقیقت پر شدیدمایوسی کااظہارکیاکہ بھارتی حکومت اقلیتی جارحیت کے سدِباب یا کمی کے لئیے کوئی قابلِ ذکر اقدامات نہیں لے رہی۔
آخر میں تمام امّتِ مسلمہ کو مخاطب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کو اپنےاندرونی تنازعات اور اختلافات کو پسِ پشت ڈال کربھارتی مسلمانوں پر ڈھائےجانےوالےمظالم کی روک تھام کے لئیےاجتماعی کردار ادا کرنا چاہئیے۔
جواب دیں