سارہ صفدر
پروفیسر ڈاکٹر سارہ صفدر خیبرپختونخوا میں پبلک سروس کمیشن آف پاکستان کی رکن ہیں۔ اس سے قبل وہ کئی کلیدی علمی مناصب پر کام کر چکی ہیں جن میں پروفیسر اور ڈین، فیکلٹی آف مینجمنٹ اینڈ سوشل سائنسز، اقراء نیشنل یونیورسٹی، پشاور؛ پروفیسر اور ڈین شعبہ سوشل سائنسز، پشاور یونیورسٹی اور قائم مقام ڈین شعبہ آرٹس اینڈ ہیومینیٹز، پشاور یونیورسٹی کے مناصب شامل ہیں۔
ڈاکٹر سارہ صفدر دنیا بھر کے دیگر اداروں میں بھی تعلیمی رہنمائی کے اہم فرائض ادا کرتی رہی ہیں جیسے رکن سینیٹ، پشاور یونیورسٹی؛ رکن فنانس کمیٹی، پشاور یونیورسٹی؛ رکن کمیٹی برائے ترقی سوشل سائنسز اور ہیومینیٹز پاکستان، ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان؛ رکن سنڈیکیٹ، خواتین یونیورسٹی، پشاور؛ ریسرچ فیلو شعبہ بشریات (انتھروپالوجی)، درہام یونیورسٹی، برطانیہ؛ بڑھتی عمر کے قومی گروپ کی رکن، وفاقی وزارت برائے ترقی خواتین، سماجی بہبود اور خصوصی تعلیم، اسلام آباد؛ رکن سنڈیکیٹ، زرعی یونیورسٹی، پشاور؛ رکن بورڈ آف اسٹڈیز، سیرت و علوم اسلامی فیکلٹی؛ رکن ساؤتھ ایشین ریسرچ نیٹ ورک (SARN)؛ رکن بورڈ آف گورنرز، ایڈورڈ کالج، پشاور؛ رکن سنڈیکیٹ، مالاکنڈ یونیورسٹی، چکدرہ، دیر؛ رکن نیشنل کمیشن برائے اقلیات، حکومت پاکستان؛ رکن ریسرچ بورڈ آف ایڈوائزرز، امریکن بایوگرافیکل انسٹی ٹیوٹ، نارتھ کیرولینا؛ وزٹنگ پروفیسر برائے ”کمیونٹی ڈویلپمنٹ اِن پاکستان“، شعبہ سوشل ورک ایجوکیشن، ساؤتھ ایشیا پیسفک ریجن نیز وزٹنگ پروفیسر اسکول آف سوشل ورک اور شعبہ بشریات (انتھروپالوجی)، یونیورسٹی آف پنسالوینیا، فلاڈیلفیا، امریکہ۔
تعلیمی اعتبار سے وہ سوشیالوجی میں پی ایچ ڈی اور سوشل ورک میں ماسٹرز کی ڈگری رکھتی ہیں۔ وہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے پی ایچ ڈی اور ایم فل کے مقالوں کی نگران کے طور پر مجاز ہیں۔ ان کی نگرانی یا شریک نگرانی میں 5 پی ایچ ڈی، 5 ایم فل اسکالرز اور 350 سے زائد پوسٹ گریجویٹس تیار ہوئے۔
وہ چار کتابوں کی مصنفہ ہیں جن کے عنوانات سوشل ورک کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں نیز انہوں نے بہت سے مقالات و مضامین بھی تحریر کیے جو زیادہ تر ایسے ہی موضوعات پر ہیں۔
انہیں ملنے والے قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز کی طویل فہرست ان کی علمیت، پیشہ ورانہ اعلیٰ مہارت اور کمال کے اعتراف کا اظہار ہیں۔
جواب دیں