او لیول پاس کرنے والے کم عمر رائے حارث منظور کے ساتھ ایک نشست
کم عمری میں او لیول پاس کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم کرنے والے نو سالہ پاکستانی بچے رائے حارث منظور کے ساتھ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد میں ۲۸ مئی ۲۰۱۴ء کو ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس غیرمعمولی کامیابی پر اُس کی حوصلہ افزائی اور خوشی میں شرکت کا اظہار کیا گیا۔
اسلام آباد میں مقیم یہ غیرمعمولی ذہین بچہ جس نے ۸۰۰ سال کا ریکارڈ توڑ کر کم عمری میں او لیول پاس کیا، اپنے والد رائے منظور ناصر اور نیشنل یوتھ اسمبلی کے صدر حنان علی عباسی کے ساتھ موجود تھا۔ اس نشست میں گفتگو کا محور یہ غیرمعمولی کامیابی تھی۔ رائے منظور نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے گھر میں دو سالہ بچے کو لکھنے پڑھنے کی تربیت دی، پھر اسکول بھجوایا، لیکن دوبارہ اِسے اسکول چھوڑ کر گھر میں خود پڑھانے کا فیصلہ کیا اور او لیول کے امتحان کی تیاری کروائی۔ انہوں نے بتایا کہ حارث نے روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ ناظرہ قرآن بھی مکمل کیا اور ابتدائی اسلامی تعلیم بھی حاصل کی۔
حنان عباسی نے نو عمر بچے کو خراجِ تحسین پیش کیا اور اسے ایک ایسا ہیرا قرار دیا جو پاکستانی بچوں کے لیے ایک شخصی مثال بنے گا۔
ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس خالد رحمن نے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کی جانب سے تعریفی خط اور ایک تحفہ پیش کیا اور حوصلہ افزائی کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بچہ قومی افتخار کا ایک نشان ہے اور پاکستان کے نوجوانوں کے لیے آگے بڑھنے کے جذبے کو ابھارنے کا باعث بنے گا۔
جواب دیں