بحیثیت سپانسر
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز نے اپنے اغراض و مقاصد یا اپنی آزادی و خودمختاری پر کسی مصالحت کے بغیر مسلسل ترقی کا سفر جاری رکھا ہے۔ ادارہ سے آپ کی وابستگی کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہم آپ کے تعاون کو ایک روشن مستقبل کی تعمیر اور ٹھوس تحقیق کی بنیاد پر تیار کردہ بہتر پالیسی سازی کے عمل کے فروغ میں آپ کے گراں قدر حصہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔
آپ سالانہ پچاس ہزار روپے (یا ۷۰۰ امریکی ڈالرز) یا اس سے زائد رقم دے کر ہمارے مالی معاون بن جاتے ہیں۔ آپ کے اس گراں قدر حصہ کا صحیح بدل تو نہیں ہوسکتا تاہم ادارہ آپ کے اس تعاون پر شکریہ کےاظہار کے لیے یہ کام کرے گا:
• ادارہ کی تمام مطبوعات، جرائد اور نیوز لیٹر کی اعزازی ترسیل
• آپ کی دلچسپی اور مہارتوں سے متعلق ادارہ کے تمام سیمینارز میں آپ کی شرکت اور مفت دعوت نامہ
• ادارہ کی لائبریری اور دیگر تحقیقی ماخذ تک رسائی
• ایک فرد کو ممبر کی حیثیت سے متعارف کرانے کی سہولت
• ادارہ کی سرگرمیوں اور منصوبوں سے باخبر رکھنے کا اہتمام
آپ کسی ایک پروگرام یا سرگرمی کو بھی سپانسر کر سکتے ہیں۔ آئی پی ایس سال بھر میں ۳۰ سے ۴۰ کی تعداد میں سیمینار، مذاکرے، لیکچر یا کانفرنسوں کا اہتمام کرتا ہے۔ ایسے کسی ایک پروگرام کے اخراجات پروگرام کی نوعیت اور اس کے پھیلاؤ کے لحاظ سے بیس ہزار روپے سے ایک لاکھ روپے تک ہو سکتے ہیں۔
اسی طرح انسٹی ٹیوٹ مقامی یا غیرملکی تحقیق کاروں کے تحقیقی اور تراجم وغیرہ کے کاموں میں ارتباط کا اہتمام کرتا ہے جس میں ادارہ کی بنیادی ضروریات اور اعزازیوں پر اخراجات ہوتے ہیں۔ آپ اس نوعیت کے کسی تحقیقی منصوبے کی مالی سرپرستی کرسکتے ہیں۔
آپ مطبوعات میں سے کسی ایک کی مالی سرپرستی کرسکتے ہیں ۔ انسٹی ٹیوٹ ہرسال کئی کتابیں یا تحقیقی مضامین شائع کرنے کا اہتمام کرتا ہے۔ کتاب کی نوعیت اور ضخامت کے لحاظ سے پینتیس ہزار روپے سے چھے لاکھ روپے تک کے اخراجات ہوتے ہیں۔ آپ کی نظر میں جو کتاب، رپورٹ یا تحقیقی مضمون بہت مفید ہو اس کی نئی اشاعت (reprint) کو بھی آپ اسپانسر کرسکتے ہیں۔
محدود تعاون اور مالی سرپرستی کی صورتوں میں لائبریری کے لیے کتابوں اور کمپیوٹرز کا عطیہ، روزمرہ اخراجات کی ادائیگی، اسٹاف کے لیے بہبود فنڈ میں حصہ، تحقیق کاروں کے لیے وظائف اور اس نوعیت کے دیگر چھوٹے چھوٹے اخراجات کا بار اٹھانا بھی شامل ہے۔
جواب دیں