آئی این ای ٹی ٹی کی میٹنگ ‘گلوبل اینرجی ایفیشینسی – چیلنجز اینڈ آپرچیونٹیز’ میں آئ پی ایس کی نمائیندگی
توانائی کی افادیت اور افراط زر میں کمی سے نمٹنے کے لیے توانائی کی کارکردگی کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ دوسری طرف، پاکستان نے بجلی کے شعبے میں معیاری افادیت کو کنٹرول کرنے میں ، طلب اور رسد دونوں طرف، کچھ اہم مسائل کا سامنا کیا ہے ۔ اگرچہ پاور سیکٹر کو موثر بنانے کے لیے ضوابط موجود ہیں، لیکن نفاذ کے طریقہ کار کی کمی ہے، جو اس کی موثر کارگردگی میں خلل پیدا کرتی ہے۔
یہ نکات انٹرنیشنل نیٹ ورک آف انرجی ٹرانزیشن تھنک ٹینکس کی 26 اکتوبر 2022 کو منعقد کردہ ایک آن لائن میٹنگ ‘عالمی توانائی کی کارکردگی – چیلنجز اور مواقع’ کے دوران اٹھائے گئے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف انرجی ریسورسز کی سینئیر کلین اینرجی ایڈوائیزر کیٹی لیوِٹ کلارک کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں، جس میں جرمنی، انڈونیشیا اور میکسیکو کے نمائندوں نے شرکت کی، آئی پی ایس کی جانب سے اس کے انرجی ڈیسک کے اراکین حمزہ نعیم اور لبنیٰ ریاض شریک ہوئے ۔
یہ میٹنگ ، جس کا مقصد ممبر ممالک کے درمیان تجربات اور علم کا تبادلہ کرنا تھا ، اس میں اس بات کو برقرار رکھا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے ان قریب آنے والے مسئلے کو براہ راست توانائی کی کارکردگی سے جوڑا جا سکتا ہے، جہاں یہ آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے کہ ایک موثر پاور سیکٹر میں ناقابلِ استعمال توانائ سے پیداوار کے لیے فوسِل فیول کو ایک بڑی مقدار میں جلانے کی ضرورت پڑتی ہے۔
اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن، آلات کی تیاری اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی طرف سے اختیار کیے گئے طریقہ کار اچھی طرح سے واضح ہیں اور مکمل توانائی کی موثر ٹیکنالوجی کی طرف نقل و حمل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید برآں، صلاحیت کی تعمیر اور آگاہی کی ضرورت کو بھی بجلی کے نظام کی خامیوں کو روکنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر ظاہر کیا گیا۔ اس پر اجلاس کے صدر نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان پالیسی سازی اور مشاورتی امور پر مشترکہ سرگرمیوں پر غور کرنے کی تجویز کی توثیق کی۔
جواب دیں