ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس کی ’’ سماجی علوم کی سالانہ بین الاقوامی کانفرنس‘‘ میں شرکت
ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس خالد رحمٰن نے ’’ سماجی علوم کی سالانہ بین لاقوامی کانفرنس ‘‘ میں شرکت کی۔ یہ دو روزہ کانفرنس 28-29 جنوری 2019 کوکالج آف اکنامکس اینڈ سوشل ڈویلپمنٹ (CESD)، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ (IoBM) نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) اور یونیورسٹی کالج ژوب نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس نے اس موقع پر ایک پریزینٹیشن پیش کی جس کا عنوان تھا ’’ پاکستان کے لئے جغرافیائی سیاسی اکنامکس، تعلیم اور نفسیاتی مواقع۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ جہاں معاشرے میں تنوع پاکستان کے استحکام میں ایک قوت کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ چو مکھی جنگ کے فریقوں نے اس کے کمزور حصوں کو نشانہ بنا رکھا ہے جس کا مقصد معاشرے کے اندر تفریق پیدا کرنا اور ملک میں پہلے سے موجود تقسیم کو مزید گہرا کرتے ہوئے ریاست کو کمزور کرتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کا چیلنج ملک کے اندر موجود اس تنوع کو قائم رکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ معاشرے میں موجود یہ رنگا رنگی معاشرتی دراڑوں، تنازعات یا کسی نوعیت کے تصادم کی شکل اختیار نہ کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک قومی ایجنڈےکی تشکیل ،اتفاق رائے پر مبنی قومی بیانیے کی تیاری اور حکومت اور ریاست کے اداروں کی دیانتداری اور صلاحیت پر لوگوں کے اعتماد میں بہتری لاتے ہوئے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لئے جامع حکمت عملی کی ترتیب وقت کی ضرورت ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس کے علاوہ ملکی اور بین الاقوامی شہرت کے حامل جن افراد نے کانفرنس سے خطاب کیا ان میں CSED کی سربراہ ڈاکٹر شاہدہ وزارت، IoBM کے صدر طالب کریم، سینئرفیلو سنٹر فار ایریا اینڈ پالیسی سٹڈیز IoBM ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) سید حسن حبیب، انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ سٹڈیز(IDS) انگلینڈ اور کولمبیا یونیورسٹی امریکہ کےپروفیسر ڈاکٹر سٹیفنی گرفتھ جانز ، انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل سٹڈیز ماسکو کےپروفیسرڈاکٹر نتالیا ذماروا ، اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل نمائندے ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) منیر اکرم اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پالیسی تجزیہ کارڈ اکٹر محمد سلیم شامل تھے ۔
جواب دیں