پاکستان میں مذہب کی جبری تبدیلی: سندھ سےحاصل کردہ ثبوت
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) ، اسلام آباد اس وقت پاکستان کے صوبہ سندھ میں مذہب تبدیل کرنے کے معاملے پر ایک اہم مطالعہ کر رہا ہے جہاں اسلام قبول کرنے کو اکثر اوقات جبری مذہبی تبدیلی کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ سول سوسائٹی کی مختلف تنظیموں کی متعدد رپورٹوں میں الزام لگایا گیا ہے کہ سالانہ 1000 کے قریب کم عمر لڑکیاں اغوا کی جاتی ہیں اور انہیں اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر سندھ میں آباد ہے اور ان کا تعلق ہندو خاندانوں سے ہیں۔
(حاصل کردہ ڈیٹا میں اعداد اور ان کے معیار کے ابتدائی تجزیے پر مبنی رپورٹ)
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) ، اسلام آباد اس وقت پاکستان کے صوبہ سندھ میں مذہب تبدیل کرنے کے معاملے پر ایک اہم مطالعہ کر رہا ہے جہاں اسلام قبول کرنے کو اکثر اوقات جبری مذہبی تبدیلی کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ سول سوسائٹی کی مختلف تنظیموں کی متعدد رپورٹوں میں الزام لگایا گیا ہے کہ سالانہ 1000 کے قریب کم عمر لڑکیاں اغوا کی جاتی ہیں اور انہیں اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر سندھ میں آباد ہے اور ان کا تعلق ہندو خاندانوں سے ہیں۔
آئی پی ایس کا یہ مطالعہ جو کہ حاصل کردہ ڈیٹا میں اعداد اور ان کے معیار کے ابتدائی تجزیے پر مبنی ہے -ان مبینہ جبری مذہبی تبدیلیوں کے موقع پر موجود حقائق اور وہاں کےحالات وواقعات کا تجزیہ کرتے ہوئے ان سنگین الزامات کی چھان بین کرتا ہے۔
Download PDF
|
جواب دیں