وائس چیئرمین آئی پی ایس کا افغانستان سے امریکی انخلا کے بعدکی صورت حال پر ایک ویبنار سے خطاب
وائس چیئرمین آئی پی ایس ایمبیسیڈر (ر) سید ابرار حسین نے ایک ویبنار میں آئی پی ایس کی نمائندگی کی جس کا عنوان تھا ” پوسٹ یو ایس وِدڈراال افغانستان: سیکیورٹی، پولیٹیکل اینڈ سوشیو اکنامک امپلیکیشنز“۔ اس کا اہتمام شاہد جاوید برکی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی نے نیٹسول (لاہور) میں30 اگست 2021 کو کیا تھا۔
وائس چیئرمین آئی پی ایس ایمبیسیڈر (ر) سید ابرار حسین نے ایک ویبنار میں آئی پی ایس کی نمائندگی کی جس کا عنوان تھا ” پوسٹ یو ایس وِدڈراال افغانستان: سیکیورٹی، پولیٹیکل اینڈ سوشیو اکنامک امپلیکیشنز“۔ اس کا اہتمام شاہد جاوید برکی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی نے نیٹسول (لاہور) میں30 اگست 2021 کو کیا تھا۔
سیشن میں سہولت کار کے فرائض بی آئی پی پی کے وائس چیئرمین شاہد نجم نےادا کیےاوراس سے خطاب کرنے والوں میں وائس چانسلر آئی پی ایس کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر سید حسین شہید سہروردی ، چیئرپرسن شعبہ بین الاقوامی تعلقات ، پشاور یونیورسٹی اور سابق ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ کنفلکٹ اسٹڈیز؛ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) غلام مصطفٰی، سیاسی اور دفاعی تجزیہ کار؛ ڈاکٹر نوید الہٰی، سکول آف گورننس اینڈ سوسائٹی، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ایم ٹی) کے پروفیسر اور سابق فیکلٹی ممبر، نیشنل سکول آف پبلک پالیسی لاہور، شامل تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) ابرار حسین نے سابق افغان صدر اشرف غنی کو کابل کے یوں غیر متوقع اور اچانک ہاتھ سے نکل جانے اور پھر اس کے بعد کے حالات کا کسی حد تک ذمہ دار ٹھرایا۔ انہوں نےخدشہ ظاہر کیا کہ طالبان کو سخت سیاسی ، سیکورٹی اور معاشی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور نئی بننے والی افغان حکومت کو ملک کے اندر امن و استحکام دوبارہ حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری بالخصوص علاقائی پڑوسیوں سے مدد کی ضرورت ہوگی۔
جواب دیں