مشترکہ تحقیق کو تقویت دینے کے لیے آئی پی ایس اور یو ایم ٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

مشترکہ تحقیق کو تقویت دینے کے لیے آئی پی ایس اور یو ایم ٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس)  اسلام آباد اور یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ایم ٹی)  لاہور کے مابین 15 جون 2021ء کو تحقیق، ڈائیلاگ اور پالیسی سے متعلق اشاعت کے شعبوں بالخصوص آئی پی ایس کے نمایاں پروگرام ’ Understanding Africa ‘ میں مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔

 IPS-UMT-sign-MoU-to-bolster-joint-research

انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس)  اسلام آباد اور یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ایم ٹی)  لاہور کے مابین 15 جون 2021ء کو تحقیق، ڈائیلاگ اور پالیسی سے متعلق اشاعت کے شعبوں بالخصوص آئی پی ایس کے نمایاں پروگرام ’ Understanding Africa ‘ میں مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔

ویڈیو لنک پر منعقد کی گئی  اس تقریب  کے شرکاء میں سینئر آئی پی ایس ایسوسی ایٹ ایمبیسیڈر  (ر) تجمل  الطاف، جی ایم آپریشنز آئی پی ایس نوفل شاہ رخ،  یو ایم ٹی  لاہورمیں شعبہ سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ  ڈاکٹر محمد شعیب پرویز  اور اسی شعبے کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عابدہ قریشی، مینیجر آؤٹ ریچ آئی پی ایس شفق سرفراز اور آئی پی ایس کی ریسرچ آفیسر کلثوم بلال  شامل تھے۔

اس موقع پر شاہ رخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹیجک اداروں اور پالیسی حلقوں کے ساتھ مضبوط روابط ہونے کی وجہ سے ، آئی پی ایس یو ایم ٹی کے تحقیق کاروں کے ساتھ مل کر پاکستانی موضوعات پر مبنی پالیسی ریسرچ پر تحقیق کے میدان میں بہت اچھے نتائج پیش کر سکتا ہے۔

ڈاکٹر پرویز نے کہا کہ حقیقی تحقیق کو تقویت بخشنے کےلیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون  دونوں اداروں کے مفاد میں ہوگا  کیونکہ اس سرگرمی سے یونیورسٹی میں سیاسیات ، بین الاقوامی تعلقات ، سیکورٹی اور اسٹریٹیجک اسٹڈیز، خاص طور پر بین الاقوامی تعلقات میں پی ایچ ڈی  کی عملداری میں پیش کیے گئے ایچ ای سی کے تسلیم شدہ چھ پروگراموں کی بہت زیادہ اہمیت ہوگی  جو پورے ملک میں کسی بھی نجی شعبے کی یونیورسٹی کی طرف سے پیش نہیں کیے جارہے۔

الطاف نے زور دے کر کہا کہ افریقہ کا خطہ پاکستان کے پالیسی حلقوں میں غفلت کا شکار رہا ہے اور یہ اس حقیقت کے باوجودہے کہ  براعظم افریقہ میں امن مشنوں میں  پاکستان کا کردار اور افریقی ممالک کو استعماری طاقتوں سے آزادی دلانے میں پاکستان کی سفارتی مدد اپنی نوعیت کے لحاظ سے بڑی منفرد ہے۔ انہوں نے ہر افریقی ملک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر توجہ مرکوز کرنے اور نئی راہوں کی نشاندہی کے لیےتحقیق کے میدان میں پیشرفت پر زور دیا ۔ انہوں نے دونوں خطوں کے درمیان پہلے سے موجود  دوستی کو مادی فوائد کی سمت دینے کے  لیے نئے راستے  بھی تجویز کیے۔

 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے