قانون کے علم میں تحقیقی موضوعات پر غوروخوض

Bainstorming thumb

قانون کے علم میں تحقیقی موضوعات پر غوروخوض

Brainstorming 

پاکستان کے پس منظر میں مقامی موضوعات و مسائل پر پالیسی ریسرچ کو اپنا نقطۂ نگاہ بناتے ہوئے آئی پی ایس لیڈ (The Learning, Excellence and Development Program of Institute of Policy Studies) نے پی ایچ ڈی، ایم فل/ایم ایس اور ایل ایل ایم کے طلبا و طالبات اور ان کے ریسرچ سپروائزرز کے لیے سیمیناروں کی ایک سیریز کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد پاکستان اور عالمی برادری کے لیے مفید تحقیق کی راہ ہموار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنا ہے۔

”قانون کے علم میں تحقیقی موضوعات پر غوروخوض“ اس سیریز کا دوسرا سیمینار تھا جس میں حصہ لینے والے نوجوان تحقیق کاروں کو یہ موقع میسر آیا کہ وہ اپنے تحقیقی موضوعات کو طلبا کے مختلف گروپوں، سینئر سکالرز اور قانون کے میدان میں موجود پیشہ ورانہ کام کرنے والوں کے ساتھ زیرِبحث لا سکیں۔

یہ سیمینار 16 دسمبر 2016ء کو ہوا اور اس سے خطاب کرنے والوں میں احمر بلال صوفی، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ پاکستان، سابق وفاقی وزیر اور ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء کے صدر، ڈاکٹر شہزاد اقبال شام، سابق پروفیسر فیکلٹی آف شریعہ اینڈ لاء بین الاقوامی اسلامیہ یونیورسٹی اسلام آباد اور شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف گجرات کے موجودہ سربراہ، ڈاکٹر صلاح الدین مینگل، چیئرمین پریس کونسل آف پاکستان، جسٹس محمد رضا خان، سابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل ، اور پروفیسر احمد علی خان، سابق سربراہ شعبہ قانون بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد شامل تھے۔

سیمینار میں ریسورس پرسنز کی حیثیت سے جن افراد نے سہولت کار کا کردار ادا کیا ان میں ڈاکٹر نادیہ خادم، اسسٹنٹ پروفیسر، بحریہ یونیورسٹی، اسلام آباد، سمیع الرحمٰن، سینئر لیکچرار، بحریہ یونیورسٹی، اسلام آباد، ڈاکٹر اعجاز علی چشتی، سربراہ شعبہ قانون، فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اسلام آباد، سعدیہ ظہور، لیکچرار، بحریہ یونیورسٹی، اسلام آباد، غزالہ غالب، اسسٹنٹ پروفیسر، بین الاقوامی اسلامیہ یونیورسٹی، اسلام آباد، سحرش صبا، ایڈووکیٹ ہائی کورٹ اور عاصمہ مشتاق، ایڈووکیٹ ہائی کورٹ اور آئی پی ایس ایسوسی ایٹ شامل تھے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے