دی لیوِنگ اسکِرپٹس | سابق سفیر جاوید حفیظ
آئی پی ایس کے زبانی تاریخ کو رقم کرنے کے منصوبے ‘دی لیونگ اسکرپٹس’ کا 32 واں سیشن سابق سفیر جاوید حفیظ کے ساتھ 14 اور 21 اکتوبر 2022 کو دو نشستوں میں منعقد ہوا۔ جاوید حفیظ ایک سابق سفارت کار ہیں جن کا مشرق وسطیٰ میں جن ممالک میں طویل خدمات کا تجربہ ہے، اُن میں مصر، شام، اردن، سعودی عرب اور عمان شامل ہیں۔ انہوں نے کینیڈا، تاجکستان، میانمار اور یونان میں بھی خدمات انجام دیں۔
اپنا پس منظر بتاتے ہوئے جاوید حفیظ نے حاضرین کو بتایا کہ ان کے آباؤ اجداد 1896 میں ہندوستان کے مشرقی پنجاب کے علاقے سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں ہجرت کر گئے تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی اور ثانوی تعلیم گوجرہ میں مکمل کی اور 1962 میں گورنمنٹ کالج لاہور چلے گئے جہاں انہیں صدر ایوب خان سے ملنے کا موقع بھی ملا۔ انہوں نے بالترتیب 1964 اور 1967 میں معاشیات میں بی اے (آنرز) اور ماسٹرز کیا۔
1969 میں انہوں نے اسلامیہ کالج پشاور میں بطور لیکچرار اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز کیا جہاں انہوں نے دو سال تک پڑھایا۔
1971 میں انہوں نے سی ایس ایس کا امتحان دیا اور 1972 بیچ کے تحت فارن سروس آف پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔
سول سروسز اکیڈمی میں اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے وزارت خارجہ میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد 1974 میں امریکن یونیورسٹی میں عربی زبان سیکھنے کے لیے قاہرہ روانہ ہوئے۔ زبان کا کورس مکمل کرنے کے بعد انہیں بطور تھرڈ سیکرٹری اپنی پہلی پوسٹنگ پر شام کے شہر دمشق بھیج دیا گیا۔
دمشق میں ساڑھے تین سال خدمات انجام دینے کے بعد انہیں 1978 میں کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں سیکنڈ سیکرٹری کے طور پر تعینات کیا گیا، اس پوسٹنگ کے دوران انہیں اکثر ٹورنٹو جانا پڑتا تھا کیونکہ اس وقت اس شہر میں کوئی قونصل خانہ نہیں تھا۔ اس کے بعد وہ پاکستان واپس آئے، دو سال تک اقوام متحدہ کے ڈویژن میں خدمات انجام دیں، اور اقوام متحدہ کی اہم کانفرنسوں میں شرکت کی۔
1982 میں میں انہیں اردن میں تعینات کیا گیا۔ اور 1983 میں پاکستانی سفارت خانے میں عربی بولنے والے دو اہلکاروں کی ضرورت کے حوالے سے ایک ہدایت جاری ہونے کے بعد انہیں جدہ، سعودی عرب میں دوبارہ تعینات کر دیا گیا۔ انہوں نے 1991 تک ایک طویل عرصہ تک وہاں خدمات انجام دیں۔ 1992 میں انہوں نے نیشنل ڈیفنس کالج میں دو سالہ کورس کیا۔
1994 میں انہیں سیکورٹی خدشات کے درمیان دوشنبہ میں تعینات کیا گیا تھا کیونکہ تاجکستان کے پہاڑوں میں اسلام اور کمیونسٹ کے حامی گروپوں کے درمیان خانہ جنگی جاری تھی۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ تاجکستان میں پاکستان کی ثقافت کو فروغ دینے میں بھی حصہ لیا۔ اس کے بعد، انہوں نے میانمار میں خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد انہیں مارچ 1999 میں ایتھنز، یونان منتقل کر دیا گیا۔
جاوید حفیظ کی آخری پوسٹنگ وزارت خارجہ میں مشرق وسطیٰ اور افریقہ ڈویژن کے ایڈیشنل سیکرٹری (نائب وزیر خارجہ) کے طور پر ہوئی تھی۔
2007 میں اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد سے، وہ اسلام آباد سے مختلف عربی ٹی وی چینلز پر بطور مباحثہ پیش ہوتے رہے ہیں۔ 2018 میں، کنگ عبداللہ سنٹر فار عربی لینگویج، ریاض نے انہیں عربی زبان کے بیس غیر عرب بولنے والوں میں شامل کیا جو اہم عہدوں پر فائز رہے۔ وہ عرب نیوز، روزنامہ دنیا اور دیگر پاکستانی اور خلیجی اخبارات کے پاکستان ایڈیشن میں کالم بھی لکھتے ہیں۔
جواب دیں