ریلی اِنگ فار رولز: پیرنٹس ورسز پرائویٹ اسکولز
اس کتاب میں تعلیم پر نگرانی کے نظام میں موجود سب سے اہم پہلو کی خامیوں کو اجاگر کیا گیا ہے جو نجی اسکولوں اور ان کی بڑھتی ہوئی فیسوں سے متعلق ہے۔
مصنف: ریحان علی سال اشاعت: 2020ء صفحات: 146 جلد بندی: پیپر بیک آئی ایس بی این: 978-969-448-784-7 قیمت: 900 روپے
|
کتاب کے بارے میں
اس کتاب میں تعلیم پر نگرانی کے نظام میں موجود سب سے اہم پہلو کی خامیوں کو اجاگر کیا گیا ہے جو نجی اسکولوں اور ان کی بڑھتی ہوئی فیسوں سے متعلق ہے۔ یہ موضوع معزز عدالتوں میں تین سال سے زائد عرصہ زیرِبحث رہا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے کسی بھی دوسرے مالِ تجارت کی طرح تعلیم کو طلب اور رسد کی بازاری قوت کے بہاؤ پر چھوڑ دیا ہے۔ اس مقدس پیشے سے وابستہ اشرافیہ اپنے کاروباری مقاصد کے باعث بھرپور فوائد سمیٹنے کے لیے فیصلہ سازی حتٰی کہ پالیسی سازی کی مختلف سطحوں پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
یہ کتاب نجی اسکولوں کی بے تحاشہ فیسوں کے خلاف والدین کی جدوجہد کا ایک بیان ہے۔ اس میں والدین کے حقوق اور ان حقوق کے تحفظ کے لیے موجود قوانین سے متعلق تمام مواد فراہم کیا گیا ہے۔ ایک طرف اس میں اُس جدوجہد کا تمام ریکارڈ ہے جس میں اسکول کی انتظامیہ کے ساتھ قواعد و ضوابط، فیصلوں اور خط وکتابت کو شامل کیا گیا ہے تو دوسری طرف اس میں اُس مرحلہ وار راہِ عمل کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جو ثابت قدمی اور مستقل پیروی سے عبارت ہے۔
کتاب کو کچھ اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ قارئین جب بھی ضرورت محسوس کریں تو اپنے مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے متعلقہ خطوط اور شکایات کا طریقۂ کار طے کرنے کے لیے اسے بطور رہنما استعمال کرسکتے ہیں۔ مختصراً یہ کہ کتاب کا مقصد قارئین کو ان کے حقوق کے لیے جدوجہد کا طریقۂ کار بتانا اور انہیں ذاتی حیثیت سے اس قابل بنانا ہے کہ وہ اپنا مؤقف دلائل کے ساتھ سمجھ سکیں۔
مصنف کے بارے میں
ریحان علی نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے اور ان کے پاس کاروباری امور، تعلقاتِ عامہ، اشتہارات سازی، ترقیاتی مواصلات اور بنیادی مارکیٹ پر تحقیق میں متنوع نوعیت کا پیشہ ورانہ تجربہ ہے۔ ذمہ داری کا احساس مصنف کی زندگی میں ہمیشہ سے ایک اہم کردار ادا کرتا رہا ہے جس نے ایک فعال معاشرتی اور سیاسی سرگرمی کا یہ روپ پیش کیا ہے۔ مصنف اس سے پہلے ڈان میگزین اور ایکسپریس ٹریبیون بلاگ میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرچکے ہیں۔ وہ انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد کے ایسوسی ایٹ بھی ہیں۔
جواب دیں