ذرائع ابلاغ کے رجحانات، ذرائع ابلاغ میں پاکستان کی تصویر کشی، اور اس کے اثرات

Media Trends

ذرائع ابلاغ کے رجحانات، ذرائع ابلاغ میں پاکستان کی تصویر کشی، اور اس کے اثرات

  Media-Trends

’ذرائع ابلاغ کے رجحانات، ذرائع ابلاغ میں پاکستان کی تصویر کشی اور اس کے اثرات‘ کے عنوان سے 21 مارچ 2018 کو آئی پی ایس میں ایک نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت طویل عرصے سے برطانیہ میں مقیم پاکستان کے معروف صحافی ظہور احمد نیازی نے کی۔ خیال رہے کہ ظہور احمد نیازی جنگ لندن کے ایڈیٹر رہ چکے ہیں اور آج کل منہاج القرآن انٹرنیشنل لندن کی سربراہی کر رہے ہیں۔

میڈیا کے حوالے  سے گفتگو کرتے ہوے ظہور نیازی کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں جو جنگیں ہورہی ہیں یہ میڈیا پروپیگنڈہ کا نتیجہ ہیں، لیکن بدقسمتی سے پاکستانی میڈیا آج تک اس بات کو سمجھ نہیں پایا جس کی ایک بڑی وجہ بیرونی قوتوں کی پاکستانی میڈیا پر اثر اندازی ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مقابلے میں برطانوی میڈیا ڈومیسٹک رپورٹنگ تو اپنی مرضی سے کرتا ہے مگر خارجہ امور کے معاملات میں ہمیشہ حکومت کی پالیسی مختلف انداز میں بیان کی جاتی ہے جس کے لیے وہاں کی حکومت رہنمائی فراہم کرتی ہے۔

بیرونی میڈیا میں کی جانے والی پاکستان کی منفی تصویر کشی کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہو ئے مقرر نے بتایا کہ پاکستان کے مقابلہ میں بھارتی لابی برطانیہ میں کہیں زیادہ متحرک ہے جس کی وجہ سے بھارت پوری دنیا میں پاکستان کے مقابلہ میں اپنے بیانیہ کو کافی مؤثر طریقے سے پیش کرنے میں ہمیشہ کامیاب رہتا ہے۔

برطانیہ میں تحقیقاتی صحافت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ برطانیہ میں صحافت کی نصابی تدریس سے زیادہ عملی تربیت پر زیادہ زور دیتی ہیں جس کی وجہ سے ان کی تحقیقاتی صحافت کا میعار بہت اچھا ہے۔

پاکستان کے موجودہ حالات پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاکستان کے مختلف اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کے پیچھے غیر ملکی قوتوں کا عمل دخل ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی میڈیا اس صورتحال میں بیرونی طاقتوں کا آلۂ کار بننے کے بجائے ذمّہ داری کا مظاہرہ کرے اور حب الوطنی کا ثبوت دے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے